Newsdesk | Labournewsintl.com | updated on November 24th, 2023 at 09:39 am
کراچی: لیبررائٹس کمیشن پاکستان کے ترجمان اور سابق ڈائریکٹر سیسی چوہدری محمدرفیق نے وزیرمحنت اور کمشنر سیسی کی توجہ سیسی میں ہونے والی آئندہ بھرتیوں کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا ہے کہ سیسی انتظامیہ جو ایک گریڈ سے چار گریڈ تک بھرتیوں کا اشتہار شائع کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے ان بھرتیوں میں سب سے پہلے محنت کشوں کے ان بچوں کو اولیت دے جنہوں نے دو سال پہلے پانچ سو روپے کے ساتھ درخواستیں جمع کرائی ہیں بلکہ سیسی اپنے اشتہارمیں محنت کشوں کے بچوں کےلئے بھی واضح طور پر اشتہار میں تحریر کرائے کہ ان بھرتیوں میں مزدوروں کے بچے بھی شریک ہوسکتے ہیں جنہوں نے دو سال پہلے پانچ سو روپے کے ساتھ درخواستیں جمع کرائیں تھیں ان بچوں کو ان کی تعلیم کے مطابق گریڈ ایک سے گریڈ چار تک ان کی بھرتیوں کو سیاسی کارکنوں سے زیادہ ترجیح دیں کیونکہ اب تک2001سے تاحال سیاسی کارکنوں کی بھرتیاں ہوتی رہی ہیں اور جن مزدوروں کی کنٹری بیوشن سے یہ ادارہ قائم ہے آج تک سیسی کی تاریخ میں کسی بھی مزدورکے بچے کو بھرتی نہیں کیا گیا جو سندھ کے مزدوروں کے ساتھ نہ صرف زیادتی ہے بلکہ حکومتیں ہمیشہ مزدوروں کو دیوار سے لگانے کی پالیسیاں بناتی رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیسی میں2001سے تاحال سیاسی بھرتیاں اسکی مثال ہے انہوں نے کہا کہ اب دور بدل چکاہے مزدور کابچہ مزدور نہیں رہے گا بلکہ وہ پڑھ لکھ گیاہے اسکو اداروں میں بھرتیوں کی ضرورت ہے اور سیسی انتظامیہ یہ پہلا سچ ثابت کریگی کہ اس نے مزدوروں کے بچوں کو بھی نوکریاں دی ہیں،وگرنہ آج تک جعلی ڈومیسائل جعلی ڈگریوں پر سیاسی کارکن ہی بھرتیوں کے مزے لوٹتے رہے ہیںجسکی وجہ سے اداروں میں کرپشن عروج پر پہنچ چکی،اب سیسی انتظامیہ کو بھی سوچ سمجھ کر بھرتیاں کرنی چاہیے یہ نہ ہوکہ کوئی مزدور تنظیم بھرتیوں کے سارے شیڈول کو روندتے ہوئے ہائیکورٹ کی دہلیز پر پہنچ جائے کیونکہ ہائیکورٹ کے حالیہ فیصلے سے بہت سے لوگوں کی آنکھیں کھلی ہیں اور وہ کھلی آنکھوں سے عدالتوں کے دروازے پر پہنچ سکتے ہیں لہذا اس بار بہت ہی محتاط انداز میں میرٹ کاخیال رکھتے ہوئے بھرتیاں کرنی ہونگی سابقہ ادوار کی طرح آنکھیں بندکرکے اب بھرتیاں نہیں ہونگی۔ اسوقت سندھ کی فعال اور بڑی مزدور تنظیموں کی بھی نظریں محکمہ محنت کے اداروں میں ہونے والی بھرتیوں پر لگی ہوئی ہیں میرٹ سے ہٹ کر بھرتیاں کی گئیں تو انتظامیہ کو مشکلات پیش آسکتی ہیں۔جو بھرتیوں کے بارے میں بنائی جانے والی ناقص پالیسی کا سبب بنے گی۔