Newsdesk | Labournewsintl.com | updated on November 24th, 2023 at 09:40 am
کراچی(اسٹاف رپورٹر) ایپوا نے ای او بی آئی کے چیئرمین کی اسامی کے لئے درخواستیں طلب کیے جانے کے معاملے پر اپنے ردعمل میں کہاہے کہ ہمیں اس اشتہار سے ایک سازش کی بو آرہی ہے۔ اگرچہ موجودہ حکومت ہر وقت کرپشن سے پاک معاشرہ کے قیام کا نعرے الاپتی رہتی ہے لیکن اس کے برعکس ہماری بیوروکریسی اپنی پرانی روش پر ہی قائم ہے۔ چیئرمین ای او بی آئی کے لئے جس انداز میں اشتہار دیا گیا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کے پیچھے کسی مخصوص شخص کو نوازنے کی تیاری کی جارہی ہے۔ ایپوا نے اپنے خط بنام معاون خصوصی زلفی بخاری ارسال کیا تھا کہ ای او بی آئی کو کرپٹ مافیا کس طرح لوٹ کھسوٹ کر رہا ہے۔ حال ہی میں دو اہم واقعات ہمارے سامنے آئے۔
ای او بی آئی کی قائم مقام خاتون چیئرمین جو ڈیپوٹیشن پر تعینات ہیں نے اپنے شوہر کے علاج کے لئے کراچی کے ایک انتہائی مہنگے ترین ہسپتال کو ای او بی آئی کے فنڈ سے چودہ لاکھ کی ادائیگی کروائی ہے، دوسرے واقعہ میں ای او بی آئی کے ایک اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے اپنے میڈیکل لیٹر پر اپنے کسی عزیز کو لیاقت نیشنل اسپتال میں داخل کروایا اور اس دوران مریض چل بسا اس کی بھی 18 لاکھ روپے کی ادائیگی ای او بی آئی سے کی گئی ہے ایک اور کیس میں ایک نائب قاصد کو منسٹری سے ای او بی آئی میں ٹرانسفر کیا گیا ہے جو غیر قانونی عمل ہے اس کا مقصد بھی اس نائب قاصد کو ای او بی آئی کے اخراجات پر علاج کرانا مقصود ہے۔ایپوا ای او بی آئی کے پنشنرز کی واحد ملک گیر اور رجسٹرڈ تنظیم ہے۔ جس نے ای او بی آئی میں ہونے والے کرپشن اور کرپٹ مافیا کے خلاف بھرپور انداز میں مہم چلارکھی ہے۔ اور خاص کر ای او بی آئی میں خلاف ضابطہ طور پر ڈیپوٹیشن پر آے ہوئے اعلیٰ افسران سے چھٹکارا پانے اور ای او بی آئی کے رجسٹرڈ مزدور و ملازمین اور مالکان کے پنشن فنڈز کے بلا دریغ لوٹ مار کے خلاف جہاد کا آغاز کر چکی ہے۔
ایپوا عمران خان وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ ابھی دیر نہیں ہوئی ہے ای او بی آئی کے رجسٹرڈ غریب مزدور اور ملازمین کے پنشن فنڈز کو بچالیں اور اس طاقتور کرپٹ مافیا کو نکال باہر کریں۔ایپوا نے اپنے خط میں چیئرمین ای او بی آئی کی تعیناتی کے لیے تجویز دی تھی کہ صرف میرٹ کی بنیاد پر تجربہ کار پنشن فنڈ منیجرز، پی۔ایچ۔ڈی، یا چارٹرڈ اکاو¿نٹنٹس یا کسی شہرت یافتہ کوالیفائیڈ اور دیانتدار ایماندار شخص کو ای او بی آئی کا چیئرمین مقرر کیا جائے۔ کسی بھی ریٹائرڈ بیوروکریٹ کو ہرگز اس اہم عہدہ پر تعینات نہ کیا جائے کیونکہ یہ سپریم کورٹ کے احکامات کی کھلم کھلاخلاف ورزی ہوگا کیونکہ عدالت اپنے احکامات میں ریٹائرڈ افسر کو کنٹریکٹ میں تعینات نہ کرنے کاحکم دے چکی ہے۔